مضامین

اسلام کی تعلیمات تو یہ ہیں

اگر کسی کو معلوم ہوجائے کہ یہ شخص چوری کامال لاکر بیچتا ہے، یا اس نے موبائل، کوئی برتن، گھڑی یاکوئی اورچیز چُراکر لایاہے، اور اُسے فروخت کررہاہے ،توحکم شریعت یہ ہے کہ اُس چیز کو نہ خریدے، باوجود معلوم ہونے کے ہم خرید لیتے ہیں تو حقیقت میں ہم اس شخص کی حوصلہ افزائی کررہےہیں، بغیر زبانسے کہے کے ہم اُس کو چوری کرنے پر آمادہ کررہےہیں۔
معاشرہ میں اگر اس طرح کاعمل ہونےلگ جائےکہ لوگ چوری کرنےوالوں سےچیزیں خریدنے لگ جائیں تو چوریوں میں اضافہ ہوجائے گا۔
جو لوگ چوری کوبُرا سمجھتےتھے، اب وہ بھی چوری کرنے لگ جائیں گے۔
جب تک لوگ چوری کرنے کوبراسمجھیں گےلوگ اس برے و ناجائز عمل سے رکےرہیں گے، اور جب لوگ چرائے ہوئے مال کو خریدنا شروع کردیں گے، یہ خیال کرکے کہ ہمیں کیا کرنا ہے، ہم تو چوری نہیں کررہےہیں، ہم تو روپیہ پیسہ دےکر خرید رہے ہیں تو چوری کرنے والوں کےحوصلے بڑھ جائیں گے۔
شریعت مطہرہ اس طرح کےمال کےخریدنے کی اجازت نہیں دیتی۔
کسی کو معلوم ہوجائےکہ یہ شخص لوگوں کی جیبیں کترتا ہے تو لوگ اس کےپاس دعوت میں نہیں جائیں گے، اس کا ہدیہ قبول نہیںکریںگے۔
غرض نہ صرف کوئی مسلمان بلکہ کوئی ہندو بھائی بھی کسی سےچھینےہوئےمال کو لینا پسند نہیںکرےگا، کوئی بھی شخص چاہے وہ کسی بھی مذہب کاماننے والا ہو کسی کو رُلاکر اس کامال لینا ہرگز گوارہ نہیںکرےگا۔ تویہ کیسےممکن ہے کہ ملک میں فلاں پارٹی اقتدار میں آجائے تو ہندوماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے منگل سوتر کو چاہے کسی پارٹی کےذریعےملے کیسےلینا پسند کرے گا۔
کہنے والےشخص کو بھی معلوم ہےکہ چاہےاقتدار میں کوئی بھی آجائے لیکن کوئی بھی ایسا کرنےوالانہیں ہے، اور یہ ہرگز ممکن ہےبھی نہیں۔
بالفرض ایسا کربھی دیاجائےتو کیا کوئی اسےقبول کرےگا، نہیں ہرگز نہیں۔
کسی اعلیٰ منصب پر فائز کسی بھی شخصیت کو ایسی باتیں ہرگز نہیں کرنا چاہیے ،۔ اس طرح کی باتوں سے نفرت تو بڑھ سکتی ہے،پیار وہمدردی ایک دوسرے کے ساتھ ہو نہیں سکتی۔
صرف ووٹ حاصل کرنےکیلئے ایسی حرکتیں اچھی نہیں، یہ باتیں اس بات کی جانب اشارہ کرتی ہیں کہ آپ کی کارکردگی اس طویل عرصہ میں اچھی نہیں رہی ، آپ نےکوئی ایسا کام نہیں کیا کہ جس کو پیش کرکےووٹ مانگے جاسکیں، اس سےآپ کی مایوسی اور احساس کمتری کاپتہ چلتا ہے۔
آ پ ووٹ مانگئے اپنی عمدہ کردگیاں اگر کی گئی ہوں تو ان کوموضوع بناکر مانگئے۔
جاری ہے۔۔۔ ان شاء اللہ تعالیٰ

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button